بیسویں صدی کے اوائل تک حکومتوں کے انقلابات کے لیے دنیا صرف دو ہی طریقوں سے واقف تھی: ایک تیر و تشدد سے، دوسرا فریب و سازش سے؛ لیکن بھارت کے بیسویں صدے کے رہ نماؤں نے دنیا کو بتایا کہ عدم تشدد اور عدم تعاون کے ذریعہ بھی حکومتوں کی تقدیروں کے فیصلے کیے جاسکتے ہیں، جس کا پہلی مرتبہ اظہار31؍ دسمبر1919ء کو منعقد امرتسر کی مسلم لیگ کانفرنس میں مولانا محمد علی جوہرصاحبؒ نے کیا تھا، جسے آگے چل کر گاندھی جی نے ”عدم تعاون“ اور ”عدم تشدد“ کا نام دیا اور جمعیت نے ”ترک موالات“ کا فتویٰ دے کر آزادیِ ہند کے سفر کا آغاز کیا۔
اس ترک موالات سے لے کر ماؤنٹ بیٹن کا پلان تقسیم ہند تک 24 آئینی تحریکات چلی ہیں، جن میں جمعیت علمائے ہند نے قائدانہ کردار ادا کیا ہے، یہ آئینی تحریکات کیا ہیں، جاننے کے لیے اس کتاب کا مطالعہ ضروری ہے:
نام کتاب: جمعیت علمائے ہند کی تاریخ جلد اول و جلد دوم۔
تالیف: محمد یاسین جہازی قاسمی
ملنے کا پتہ :
رابطہ نمبر:
مولانا ضیاء اللہ صاحب قاسمی منیجر الجمعیۃ بکڈپو
9868586545
حافظ محمد افضل
9718344541
کل صفحات : 1324
قمیت : 650۔
مع ڈاک خرچ : 700


0 Comments